باہر نکل کے دیکھیے طوفان کم ہوا
By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
باہر نکل کے دیکھیے طوفان کم ہوا
مت روئیے جناب کا نقصان کم ہوا
سادہ دلی میں جان گنوانی پڑی ہمیں
سب جھوٹ کہہ رہے تھے کہ ہیجان کم ہوا
ہم اشتہار والے نہیں شعر والے تھے
محنت زیادہ کی گئی اعلان کم ہوا
ہم تو تمہارے ہجر میں مر ہی گئے تھے یار
وارفتگی نہیں تھی سو نقصان کم ہوا
تیرا پتہ سنبھال کے رکھا یہ چال تھی
میں اپنی جستجو میں پریشان کم ہوا
صحت کا غسل کر کے کیا عشق زیب تن
یعنی بدن کی موت پہ ایمان کم ہوا
مت روئیے جناب کا نقصان کم ہوا
سادہ دلی میں جان گنوانی پڑی ہمیں
سب جھوٹ کہہ رہے تھے کہ ہیجان کم ہوا
ہم اشتہار والے نہیں شعر والے تھے
محنت زیادہ کی گئی اعلان کم ہوا
ہم تو تمہارے ہجر میں مر ہی گئے تھے یار
وارفتگی نہیں تھی سو نقصان کم ہوا
تیرا پتہ سنبھال کے رکھا یہ چال تھی
میں اپنی جستجو میں پریشان کم ہوا
صحت کا غسل کر کے کیا عشق زیب تن
یعنی بدن کی موت پہ ایمان کم ہوا
70739 viewsghazal • Urdu