بدن چراغ نہیں ہیں محبتیں اپنی

By nomaan-shauqueFebruary 27, 2024
بدن چراغ نہیں ہیں محبتیں اپنی
مگر یہ لو کو بڑھاتی ضرورتیں اپنی
تمام حق کے طرفدار چاروں خانے چت
کوئی سنبھال نہ پایا صداقتیں اپنی


بدل نہ لیں کہیں رستہ یہ آگ کی لپٹیں
ہمیں ہی راکھ نہ کر دیں یہ نفرتیں اپنی
اب اس سے روبرو ہونے میں کچھ نہیں رکھا
بلا کے نقش بناتی ہیں وحشتیں اپنی


سمیٹ اپنے ستاروں کو آسماں والے
بجھا کے چھوڑ گئیں جن کو حسرتیں اپنی
کدھر سے آتی ہے جانے یہ خواب ناک صدا
تو کم نہ ہوں گی کبھی کیا مسافتیں اپنی


62608 viewsghazalUrdu