بات یہ ذہن میں اس کے بھی تو آ سکتی ہے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
بات یہ ذہن میں اس کے بھی تو آ سکتی ہے
بے وفائی کی ہوا تازگی لا سکتی ہے
اب تو یہ سوچتی ہے میری توجہ طلبی
موت ہی گھر پہ مرے بھیڑ لگا سکتی ہے
مسئلہ یہ ہے کہ دن رات ہمیں فرصت ہے
اور فرصت بڑی تفصیل میں جا سکتی ہے
ڈوبنے بھر کا تو پانی نہیں اس میں لیکن
یہ ندی اب بھی مری پیاس بجھا سکتی ہے
مشورے مانگنا بے کار ہے خاموشی سے
بس یہ آواز میں آواز ملا سکتی ہے
عام انسان ہوں کمزور ہیں اعصاب مرے
کوئی بھی دل شکنی مجھ کو رلا سکتی ہے
بے وفائی کی ہوا تازگی لا سکتی ہے
اب تو یہ سوچتی ہے میری توجہ طلبی
موت ہی گھر پہ مرے بھیڑ لگا سکتی ہے
مسئلہ یہ ہے کہ دن رات ہمیں فرصت ہے
اور فرصت بڑی تفصیل میں جا سکتی ہے
ڈوبنے بھر کا تو پانی نہیں اس میں لیکن
یہ ندی اب بھی مری پیاس بجھا سکتی ہے
مشورے مانگنا بے کار ہے خاموشی سے
بس یہ آواز میں آواز ملا سکتی ہے
عام انسان ہوں کمزور ہیں اعصاب مرے
کوئی بھی دل شکنی مجھ کو رلا سکتی ہے
74428 viewsghazal • Urdu