از ازل شوق کسی غیر کا دیوانہ رہا

By tasnim-abbas-quraishiMarch 1, 2024
از ازل شوق کسی غیر کا دیوانہ رہا
اور اپنوں سے ہمیشہ کوئی انجانا رہا
دن بہ دن گرتی گئی اپنے ہی معیار سے آپ
ہائے اس قوم کو کوئی غم فردا نہ رہا


ایسا لگتا ہے کہ واجب ہوا جانا اپنا
کوئی اس دیس میں جب اپنا شناسا نہ رہا
ہم حقیقت کے تصور سے رہے نامانوس
اپنے حصے میں ہمیشہ کوئی افسانہ رہا


باب تسلیم و رضا پر کیا سر خم جب سے
پھر نظر میں کوئی در اور دریچہ نہ رہا
اب مجھے دان کیے جاتے ہو جانے کیا کیا
جب مرے ہونٹوں پہ کوئی بھی تقاضا نہ رہا


مجھ سے نالاں ہی دکھائی دیا وہ کہتا ہوا
پہلے تسنیمؔ تو اچھا تھا اب اچھا نہ رہا
51435 viewsghazalUrdu