اثر دعا میں نہیں تشنہ سارے خواب رہے

By shahzad-niazFebruary 29, 2024
اثر دعا میں نہیں تشنہ سارے خواب رہے
رقیب نے کہا آمین مستجاب رہے
وہ جن کے قرب کی خواہش رہی ہمیشہ سے
عدو کو روز ہی پہروں وہ دستیاب رہے


نہ جو ہمیں پس چلمن کبھی دکھائی دئے
سدا وہ سامنے غیروں کے بے حجاب رہے
وہ جن کی راہ میں پلکیں بچھائی تھیں ہم نے
تمام جور و ستم ہم پہ بے حساب رہے


نجانے بد دعا شہزادؔ کس نے دی ہم کو
تمام عمر ہی غم اپنے ہم رکاب رہے
89673 viewsghazalUrdu