عجب اپنی حالت یہ ہم دیکھتے ہیں

By rana-khalid-mahmood-qaiserFebruary 28, 2024
عجب اپنی حالت یہ ہم دیکھتے ہیں
کہ آنکھوں کو ہر لمحہ نم دیکھتے ہیں
لگائیں تو کیا ایسی دنیا سے دل ہم
مسلسل جہاں غم پہ غم دیکھتے ہیں


درختوں سمندر ہوا اور فلک پر
عجب اس کا جاہ و حشم دیکھتے ہیں
جو رہتا ہے شہ رگ میں اپنی اسی کو
نہ تم دیکھتے ہو نہ ہم دیکھتے ہیں


ہم اپنے چمن زار ہستی پہ اک دن
ستم زار ملک عدم دیکھتے ہیں
وہ نامہرباں مہرباں ہو گیا ہے
قدم دو قدم چل کے ہم دیکھتے ہیں


نہیں دیکھتے ہیں ترے خواب جب ہم
تو پھر راہ ملک عدم دیکھتے ہیں
الجھتے ہیں جب بھی مسائل میں قیصرؔ
تو اس زلف کے پیچ و خم دیکھتے ہیں


72007 viewsghazalUrdu