ابھی مرا تھا ابھی مر کے جی اٹھا ہوں میں
By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
ابھی مرا تھا ابھی مر کے جی اٹھا ہوں میں
جہاں کٹا تھا وہیں سے پنپ رہا ہوں میں
مری صدا ہی مری نیند توڑ دیتی ہے
نہ جانے خواب میں کس کو پکارتا ہوں میں
خیال یار ہے اک بحر بیکراں کی طرح
ذرا سا سوچا تھا اور ڈوب سا گیا ہوں میں
غلط ہے مجھ سے یہ ترتیب روشنی کا گلہ
کہ شام ہی سے ہواؤں میں جل رہا ہوں میں
سمیٹ رکھا ہے دشمن نے مجھ کو ہاتھوں میں
کہ اپنی پیٹھ کے پیچھے بندھا ہوا ہوں میں
جہاں کٹا تھا وہیں سے پنپ رہا ہوں میں
مری صدا ہی مری نیند توڑ دیتی ہے
نہ جانے خواب میں کس کو پکارتا ہوں میں
خیال یار ہے اک بحر بیکراں کی طرح
ذرا سا سوچا تھا اور ڈوب سا گیا ہوں میں
غلط ہے مجھ سے یہ ترتیب روشنی کا گلہ
کہ شام ہی سے ہواؤں میں جل رہا ہوں میں
سمیٹ رکھا ہے دشمن نے مجھ کو ہاتھوں میں
کہ اپنی پیٹھ کے پیچھے بندھا ہوا ہوں میں
68223 viewsghazal • Urdu